رویئٹرز کے مطابق، ریاستہائے متحدہ میں بیماریوں کی پیشگیری اور کنٹرول کے مرکز کی شایع کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ھے مذکورہ خودکشیوں میں نصف سے زیادہ خودکشیاں اسلحے کے استعمال سے ہوئیں۔
مرکز کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ 2021 میں 48,183 افراد نے خودکشی کی تھی۔ یہ اعداد و شمار 2022 میں 49 ہزار 449 افراد تک پہنچ گئے۔
امریکی وزیر صحت خاویر باسرا نے ایک بیان میں کہا کہ 10 میں سے 9 امریکیوں کا خیال ہے کہ امریکہ کو ذہنی صحت کے بحران کا سامنا ہے۔ امریکہ میں خودکشی کے نئے اعدادوشمار بھی اس صورتحال کا ثبوت ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ دوسروں سے مدد مانگنا کمزوری کی علامت ہے۔
2022 میں امریکیوں کی خودکشی کی شرح فی 100,000 افراد میں تقریباً 14.9 اموات ہے جو کہ 2018 کے مقابلے میں تقریباً پانچ فیصد زیادہ ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ خودکشی ایک پیچیدہ مسئلہ ہے اور اس کے اعدادوشمار میں اضافہ مختلف مسائل کی وجہ سے ہوتا ہے، جن میں ڈپریشن اور ذہنی صحت کی خدمات تک محدود رسائی جیسے عوامل کارفرما ھیں۔
امریکن فاؤنڈیشن فار سوسائیڈ پریوینشن کے ریسرچ
ایسوسی ایٹ جیل ہارکاوی فریڈمین نے کہا کہ امریکہ میں خودکشیوں میں اضافے کا سب سے اہم عنصر اسلحے تک بڑھتی ہوئی رسائی ہے۔
آپ کا تبصرہ